16 دسمبر 1752 ۔ 19 مئی 1817

انشاء اللہ خان انشا
سید انشاء اللہ خان انشا کی ذہانت اور جدت پسندی انہیں اپنے ہم عصروں میں منفرد نہیں بلکہ تاریخ ادب میں بھی ممتاز مقام دلاتی ہے۔ غزل، ریختی، قصیدہ اور بے نقط مثنوی اور اردو میں بے نقط دیوان رانی کیتکی کی کہانی جس میں عربی فارسی کا ایک لفظ نہ آنے دیا۔
مزید

14 دسمبر 1937 ۔ 08 نومبر 2002

جون ایلیا
جون ایلیا برصغیر میں نمایاں حیثیت رکھنے والے پاکستانی شاعر، فلسفی، سوانح نگار اور عالم تھے۔ وہ اپنے انوکھے انداز تحریر کی وجہ سے سراہے جاتے تھے۔ جون ایلیا کو عربی، انگریزی، فارسی، سنسکرت اور عبرانی میں اعلیٰ مہارت حاصل تھی۔
مزید

21 اگست 1919 ۔ 12 دسمبر 1994

ظہیر کاشمیری کا تعارف ابھی غزل سرا پر موجود نہیں
مزید

10 دسمبر 1803 ۔ 10 دسمبر 1874

میر انیس
میر ببر علی انیسؔ اردو زبان کے ممتاز ترین مرثیہ نگار، ، مرثیہ خواں شاعرتھے۔ میر انیس کی وجہ ٔ شہرت مرثیہ نگاری ہے جس میں آج تک اُن کے مقامِ سخن کو اُردو کا کوئی شاعر نہیں پہنچ سکا۔
مزید

06 اپریل 1890 ۔ 09 دسمبر 1960

جگر مراد آبادی
جگر مراد آبادی بیسویں صدی کے اردو کے مشہور شاعروں میں سے ایک ہیں۔ بلا کے مے نوش تھے مگر بڑھاپے میں تا ئب ہو گئے تھے
مزید

19 اکتوبر 1911 ۔ 05 دسمبر 1955

اسرار الحق مجاز
مجازؔ کی شاعری اردو میں غنائی شاعری کا بیش بہا نمونہ ہے۔ان کے کلام میں عجیب موسیقیت ہے جو ان کو سبھی دوسرے شعراء سے ممتاز کرتی ہے۔ انھوں نے غزلیں بھی کہیں لیکن وہ بنیادی طور پر نظم کے شاعر تھے۔وہ حسن پرست اور عاشق مزاج شاعر تھے
مزید

دیکھو زمیں فلک سے فلک ہے زمیں سے دور

بہادر شاہ ظفر


کیونکر نہ خاکسار رہیں اہلِ کیں سے دور
دیکھو زمیں فلک سے فلک ہے زمیں سے دور
پروانہ وصل شمع پہ دیتا ہے اپنی جاں
کیونکر رہے دل اس کے رخِ آتشیں سے دور
مضمون وصل و ہجر جو نامہ میں ہے رقم
ہے حرف بھی کہیں سے ملے اور کہیں سے دور
گو تیر بے گماں ہے مرے پاس پر ابھی
جائے نکل کے سینۂِ چرخِ بریں سے دور
وہ کون ہے کہ جاتے نہیں آپ جس کے پاس
لیکن ہمیشہ بھاگتے ہو تم ہمیں سے دور
حیران ہوں کہ اس کے مقابل ہو آئینہ
جو پر غرور کھنچتا ہے ماہ مبیں سے دور
یاں تک عدو کا پاس ہے ان کو کہ بزم میں
وہ بیٹھتے بھی ہیں تو مرے ہم نشیں سے دور
منظور ہو جو دید تجھے دل کی آنکھ سے
پہنچے تری نظر نگہ دور بیں سے دور
دنیائے دوں کی دے نہ محبت خدا ظفرؔ
انساں کو پھینک دے ہے یہ ایمان و دیں سے دور